Dora Tafseer 2022 | DarseQuran Gulbahar Peshawar




عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ : لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ عَلَّمَهُ اﷲُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَتْلُوْهُ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَائَ النَّهَارِ فَسَمِعَهُ جَارٌ لَهُ فَقَالَ : لَيْتَنِي أُوْتِيْتُ مِثْلَ مَا أُوْتِيَ فُـلَانٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ. وَرَجُلٌ آتَاهُ اﷲُ مَالًا فَهُوَ يُهْلِکُهُ فِي الْحَقِّ، فَقَالَ رَجُلٌ : لَيْتَنِي أُوْتِيْتُ مِثْلَ مَا أُوْتِيَ فُـلَانٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب فضائل القرآن، باب اغتباط صاحب القرآن، 4 / 1919، الرقم : 4738، ومسلم في الصحيح، کتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب فضل من يقوم بالقرآن، 1 / 558، الرقم : 815.

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : حسد (رشک) تو بس دو آدمیوں سے ہی کرنا جائز ہے۔ پہلا وہ شخص جسے اﷲ تعاليٰ نے قرآن (پڑھنا و سمجھنا) سکھایا تو وہ رات اور دن کے اوقات میں اس کی تلاوت (اور اس میں غور و فکر) کرتا ہے۔ اس کا پڑوسی اسے قرآن پڑھتے ہوئے سنتا ہے تو کہہ اٹھتا ہے کہ کاش مجھے بھی اس کی مثل قرآن عطا کیا جاتا تو میں بھی اسی طرح عمل کرتا جس طرح یہ کرتا ہے۔ اور دوسرا وہ شخص جسے اﷲ تعاليٰ نے مال بخشا ہے اور وہ اسے اﷲ تعاليٰ کی راہ میں صرف کرتا ہے۔ دوسرا شخص اسے دیکھ کر کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اتنا مال ملتا جتنا اسے ملا ہے تو میں بھی اسی طرح صرف کرتا جس طرح یہ کرتا ہے۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post